ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا صحت کے شعبے میں بے ضابطگیوں پر کارروائی کا مطالبہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین – آن لائن۔ 06 مئی2025ء)ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے صحت کے شعبے میں بے ضابطگیوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیر اعلٰی سندھ، وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا کو اوروزیر اعلٰی بلوچستان کو بھی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خط لکھ دیاہے جس میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے صحت کے شعبے میں بے ضابطگیوں پر کارروائی کا مطالبہ کردیاہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ مارکیٹ میں غیر مؤثر ریگولیشن کے باعث غیر معیاری ادویات کی وسیع دستیابی کا انکشاف ہوا ہے، غذائی اجزاء اور متبادل ادویات بغیر مناسب فارمولیشن اور لیبلنگ کے فروخت ہو رہی ہیں۔خط میں کہاگیا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مبینہ طور پر زائد المیعاد سٹنٹ لگانے کا انکشاف ہوا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ڈرگ ایکٹ کے تحت ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے معائنہ اور نگرانی میں مبینہ ناکامی نظر آرہی ہے، مارکیٹ میں غیر رجسٹرڈ ویٹرنری ادویات کی بڑی مقدار میں دستیابی، مویشیوں کی صحت کے لیے خطرہ ہے، صوبوں میں سب سے زیادہ ڈرگ انسپکٹرز ہونے کے باوجود مؤثر نفاذ میں مبینہ کمی سامنے آئی ہے۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے تمام اقسام کی ادویات کی وسیع پیمانے پر سیمپلنگ اور ٹیسٹنگ ‘زائد المیعاد اور غیر رجسٹرڈ طبی آلات کی نشاندہی اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ خط میں غذائی اجزاء اور متبادل ادویات بنانے والے یونٹس کے معائنے ، غیر معیاری یونٹس کے خلاف قانونی کارروائی اورسندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔اس سے قبل ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیر اعظم اور وزیر اعلٰی پنجاب کو بھی خط ارسال کیا تھا۔